سرسید کے مضمون اپنی مدد آپ کا خلاصہ

Educational Site
0

سرسید کے مضمون اپنی مدد آپ کا خلاصہ

سرسید کے مضمون اپنی مدد آپ کا خلاصہ


خلاصہ


ایک نہایت عمدہ اور آزمودہ مقولہ ہے کہ خدا ان کی مدد کرتا ہے جو اپنی مدد آپ کرتے ہیں۔ اور اس مقولے میں انسانوں اور قوموں کی ترقی کا تجربہ جمع ہے کہ جو فرد یا قوم اپنی مدد آپ کرتی ہے وہ کامیاب ہو جاتی ہے۔ 

اور اس کے برعکس جو افراد یا اقوام اپنی مدد آپ کے بجائے دوسروں سے مدد کی امید وابستہ کر لیں تو ان کی غیرت میں کمی آجاتی ہے اور ایسے افراد یا قوم دوسروں کی نگاہ میں بے عزت ہو جاتے ہیں۔ اور یہ ایک فطری اصول ہے کہ جیسی رعا یا ہوتی ہے ویسی ہی اس پر حکومت بھی ہوتی ہے۔ 

قومی ترقی شخصی محنت شخصی عزت مشخصی ہمدردی اور شخصی ایمانداری کا مجموعہ ہے، اسی طرح قومی زوال شخصی ستی شخصی بے ایمانی شخصی خود غرضی اور شخصی برائیوں کا مجموعہ ہے۔ ہر شخص اور ہر قوم اپنی اندرونی حالت کی خود اصلاح کر کے ترقی کر سکتی ہے۔ 

بیرونی مدد کی آس لگا کر بیٹھے رہنا افسوس ناک بات ہے۔ وہ آدمی غلام نہیں جسے کسی ظالم آقا نے اپنے قبضے میں کرلیا ہو بلکہ اصلی غلام تو وہ ہے جو جہالت، بداخلاقی اور خود غرضی کا مطیع ہو اور اپنے نفس کی خواہشات کا قیدی بن بیٹھا ہو۔ ولیم ڈرا گن نے کہا تھا کہ مجھے اس بات کا پورا یقین ہے کہ ہماری ترقی اور آزادی صرف ہماری اپنی محنت پر منحصر ہے۔ 

اگر ہم محنت کرتے جائیں اور اپنی صلاحیتوں کا درست استعمال کریں تو ہم جلد ہی ایک خوشحال قوم بن جائیں گے۔ انسان کی اگلی پشتوں کے حالات پر غور کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ انسان کی موجودہ حالت انسانوں کے نسل در نسل کے کاموں سے حاصل ہوتی ہے۔ ایک نسل نے دوسری نسل کی محنت پر عمارت بنائی ہے اور اسے اعلیٰ درجے پر پہنچایا ہے۔ 

ہمارا فرض ہے کہ ہم اسے مزید ترقی دے کر ترقی یافتہ حالت میں آئندہ نسلوں کے لئے چھوڑ کر جائیں۔ ایک غریب آدمی جب محنت اور دیانت داری کی مثال بن کر دکھاتا ہے تو اس کا اثر آنے والے زمانے میں ملک وقوم کی بھلائی پر پڑتا ہے۔ 

یہ وہ علم ہے جو انسان کو انسان بناتا ہے اور اس علم کے ذریعے ترقی اور قومی عزت حاصل ہوتی ہے اور علم کی یہ نسبت عمل اور سوانح عمری کی بہ نسبت عمدہ چال چلن آدمی کو معاشرے میں معزز اور قابل ادب بناتا ہے۔

Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)